مشکوٰۃ المصابیح - چور کا ہاتھ کاٹنے سے متعلق احادیث مبارکہ - حدیث نمبر 3562
وعن فضالة بن عبيد قال : أتي رسول الله صلى الله عليه و سلم بسارق فقطعت يده ثم أمر بها فعلقت في عنقه . رواه الترمذي وأبو داود والنسائي وابن ماجه
چور کا کٹا ہوا اس کی گردن میں لٹکا دینے کا مسئلہ
اور حضرت فضالہ ابن عبید کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ کی خدمت میں ایک چور لایا گیا چناچہ (آنحضرت ﷺ کے حکم سے) اس کا ہاتھ کاٹا گیا پھر آپ ﷺ نے حکم دیا کہ اس کا کٹا ہوا ہاتھ اس کی گردن میں لٹکا دیا جائے (تا کہ اس سے دوسرے عبرت پکڑیں) چناچہ وہ ہاتھ اس کی گردن میں لٹکا دیا گیا۔ (ابو داود، نسائی ابن ماجہ )

تشریح
ابن ہمام فرماتے ہیں کہ حضرت امام شافعی اور حضرت امام احمد سے یہ منقول ہے کہ چور کا کٹا ہوا ہاتھ اس کی گردن لٹکا دینا سنت ہے جب کہ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ کے نزدیک یہ امام (حاکم) کی مرضی پر موقوف ہے کہ اگر وہ مناسب جانے تو چور کا کٹا ہوا ہاتھ اس کی گردن میں لٹکا دے، یہ سنت نہیں ہے کیونکہ یہ ثابت نہیں ہے کہ آنحضرت ﷺ نے چور کا کٹا ہوا ہاتھ اس کی گردن میں لٹکایا ہو۔
Top