Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (3718 - 3808)
Select Hadith
3718
3719
3720
3721
3722
3723
3724
3725
3726
3727
3728
3729
3730
3731
3732
3733
3734
3735
3736
3737
3738
3739
3740
3741
3742
3743
3744
3745
3746
3747
3748
3749
3750
3751
3752
3753
3754
3755
3756
3757
3758
3759
3760
3761
3762
3763
3764
3765
3766
3767
3768
3769
3770
3771
3772
3773
3774
3775
3776
3777
3778
3779
3780
3781
3782
3783
3784
3785
3786
3787
3788
3789
3790
3791
3792
3793
3794
3795
3796
3797
3798
3799
3800
3801
3802
3803
3804
3805
3806
3807
3808
مشکوٰۃ المصابیح - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 4097
وعن أيوب قال : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا أتي بطعام أكل منه وبعث بفضله إلي وإنه بعث إلي يوما بقصعة لم يأكل منها لأن فيها ثوما فسألته : أحرام هو ؟ قال : لا ولكن أكرهه من أجل ريحه . قال : فإني أكره ما كرهت . رواه مسلم
لہسن کھانا جائز ہے
اور حضرت ابوایوب انصاری ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کے پاس جب کھانا لایا جاتا تو آپ ﷺ اس میں سے کھاتے اور باقی بچا ہوا میرے پاس بھیج دیتے۔ ایک روز آپ ﷺ نے میرے پاس (ایسا) پیالہ بھیجا (جس میں کھانا تھا) اور اس میں سے خود کچھ نہیں کھایا تھا اس لئے کہ اس میں لہسن تھا میں نے پوچھا کہ کیا لہسن حرام ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا۔ نہیں! بلکہ اس کی بو کے سبب میں اس کو (کھانا) پسند نہیں کرتا۔ حضرت ابوایوب ؓ نے عرض کیا۔ تو پھر (میں بھی اس کھانے کو نہیں کھاؤں گا کیونکہ) جس چیز کو آپ ﷺ نے ناپسند کیا ہے اس کو میں بھی ناپسند کرتا ہوں۔ (مسلم)
تشریح
حضرت ابوایوب انصاری ؓ بڑے جلیل القدر انصاری صحابی ہیں ان کو ایک امتیازی درجہ حاصل ہے کہ جب نبی کریم ﷺ نے اپنے گھر بار چھوڑ کر مکہ سے ہجرت فرمائی اور مدینہ منورہ تشریف لائے تو سب سے پہلے حضرت ابوایوب انصاری ؓ ہی کے ہاں اترے اور ان کو میزبان رسول بننے کا شرف حاصل ہوا۔ اور ہوسکتا ہے کہ حضرت ابوایوب ؓ نے جس معمول کا ذکر کیا ہے، (کہ آنحضرت ﷺ باقی بچا ہوا کھانا اس کے پاس بھجواتے تھے) وہ انہی دنوں کا ہو جب کہ آپ ﷺ حضرت ابوایوب کے ہاں قیام فرما تھے۔ میں اس کو پسند نہیں کرتا اس ارشاد میں کھانے کو عیب لگانا مقصود نہیں ہے بلکہ اصل میں اس چیز کا اظہار مقصود ہے کہ اس کی بو مسجد میں جانے اور ملائکہ کے سامنے آنے سے روکتی ہے۔ نووی کہتے ہیں کہ اس حدیث میں اس بات کی تصریح ہے کہ لہسن کا کھانا مباح ہے، لیکن اس شخص کے لئے مکروہ ہے جو جماعت میں شریک ہونے کا ارادہ رکھتا ہو (یعنی لہسن کھا کر نماز کے لئے مسجد میں جانا مکروہ ہے) اور یہی حکم ہر اس چیز کا ہے جس سے بدبو پیدا ہوتی ہو، جہاں تک آنحضرت ﷺ کی ذات گرامی کا تعلق ہے تو چونکہ آپ ﷺ ہر لمحہ وحی کے نازل ہونے کا متوقع رہتے تھے، اس لئے آپ ﷺ کبھی بھی لہسن نہیں کھاتے اور اس سے مکمل اجتناب فرماتے تھے۔ اس بارے میں علماء کے اختلافی اقوال ہیں، کہ پیاز، لہسن اور گندنا کا حکم آنحضرت ﷺ کی ذات گرامی کے لئے کیا تھا آیا یہ چیزیں آپ ﷺ کے لئے حرام تھیں یا نہیں؟ چناچہ بعض علماء نے یہ کہا کہ یہ چیزیں آنحضرت ﷺ کی ذات خاص کے لئے حرام نہیں تھیں ان کے نزدیک زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ مکروہ تنزیہی تھیں۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کھانے والے اور پینے والے کے لئے یہ مستحب ہے کہ وہ جو چیز کھا یا پی رہا ہو اس میں سے کچھ باقی چھوڑ دے اور پھر اس کو اپنے محتاج ہمسایوں میں تقسیم کر دے۔ جس چیز کو آپ ﷺ نے ناپسند کیا ہے۔۔۔ الخ۔، اس بات میں یا تو آنحضرت ﷺ کی اتباع کامل کی طرف اشارہ ہے کہ آپ لہسن کو چونکہ ناپسند کرتے ہیں اس لئے میں بھی اس کو ہمیشہ ناپسند کروں گا، یا یہ کہ حضرت ابوایوب انصاری ؓ نے اپنے اس ارادہ کا اظہار کیا کہ جماعت میں شریک ہونے کے لئے مسجد جاتے وقت میں لہسن کا استعمال نہیں کروں گا۔
Top