مشکوٰۃ المصابیح - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 3803
وعن علي رضي الله عنه قال : أهديت رسول الله صلى الله عليه و سلم بغلة فركبها فقال علي : لو حملنا الحمير على الخيل فكانت لنا مثل هذه ؟ فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إنما يفعل ذلك الذين لا يعلمون . رواه أبو داود والنسائي
گھوڑی پر گدھا چھوڑنے کی ممانعت
اور حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ ( ایک موقع پر) رسول کریم ﷺ کی خدمت میں ایک خچر بطور ہدیہ پیش کیا گیا تو آپ ﷺ اس پر سوار ہوئے، حضرت علی نے عرض کیا کہ اگر ہم گھوڑیوں پر گدھے چھوڑیں تو ہمیں (بھی) ایسے خچر مل جائیں؟ رسول کریم ﷺ نے یہ ( سن کر) فرمایا کہ یہ کام وہ لوگ کرتے ہیں جو ناواقف ہوتے ہیں۔ ( ابوداؤد، نسائی)

تشریح
آنحضرت ﷺ کے ارشاد کا مطلب یہ تھا کہ یہ غیر دانشمندانہ کام تو وہی لوگ کرسکتے ہیں جو یہ نہیں جانتے کہ اس ( گھوڑیوں پر گدھے چھوڑنے) سے بہتر گھوڑی پر گھوڑا ہی چھوڑنا ہے کیونکہ جو فوائد گھوڑی سے اس کی نسل پیدا ہونے کی صورت میں حاصل ہوتے ہیں وہ اس کے پیٹ سے خچر پیدا ہونے سے حاصل نہیں ہوسکتے ہیں۔ یا یہ مراد ہے کہ یہ کام وہی نادان کرسکتے ہیں جو شریعت کے احکام سے واقف نہیں ہیں اور ان کو اس چیز کا راستہ نظر نہیں آتا جو ان کے حق میں اولیٰ اور بہتر ہے۔ اس حدیث میں گویا گھوڑی پر گدھا چھوڑنے کی ممانعت مذکور ہے اور یہ ممانعت نہی کراہت کے طور پر ہے۔
Top