مشکوٰۃ المصابیح - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 3799
وعن أبي قتادة عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : خير الخيل الأدهم الأقرح الأرثم ثم الأقرح المحجل طلق اليمين فإن لم يكن أدهم فكميت على هذه الشية . رواه الترمذي والدارمي (2/381) 3878 - [ 18 ] ( ضعيف ) وعن أبي وهب الجشمي قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : عليكم بكل كميت أغر محجل أو أشقر أغر محجل أو أدهم أغر محجل . رواه أبو داود والنسائي (2/381) 3879 - [ 19 ] ( حسن ) وعن ابن عباس قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : يمن الخيل في الشقر . رواه الترمذي وأبو داود
بہترین گھوڑے کی علامات
اور حضرت ابوقتادہ نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا بہترین گھوڑا سیاہ گھوڑا ہے جس کی پیشانی پر تھوڑی سی سفیدی ہو اور ناک کی جانب سفیدی ہو پھر وہ گھوڑا بہتر ہے جس کی پیشانی پر تھوڑی سی سفیدی ہو اور ہاتھ پاؤں سفید ہوں لیکن دایاں ہاتھ سفید نہ ہو اور اگر سیاہ گھوڑا نہ ہو پھر اسی قسم کا کمیت ( بھی بہتر گھوڑا ہے۔ (ترمذی، دارمی)

تشریح
کمیت اس گھوڑے کو کہتے ہیں جس کی دم اور ایال سیاہ ہوں اور باقی بدن سرخ ہو اور اسی قسم کا مطلب یہ ہے کہ جو علامتیں سیاہ گھوڑے کی بیان کی گئی ہیں یعنی پیشانی پر سفیدی وغیرہ۔ وہی کمیت میں بھی ہوں تو یہ گھوڑا بھی ایک بہترین گھوڑا ہے۔ اور حضرت ابو وہب جشمی کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا تمہارے لئے سفید پیشانی اور سفید ہاتھ پاؤں والا کمیت گھوڑا ضروری ہے ( یعنی اگر تم گھوڑا رکھو تو اس طرح کا گھوڑا ہونا چاہئے جس کی پیشانی بھی سفید ہو اور ہاتھ پاؤں بھی سفید ہوں یا سیاہ سفید پیشانی ہو اور سفید پاؤں ہوں۔ ( ابوداؤد، نسائی) تشریح اشفر سرخ رنگ کے گھوڑے کو کہتے ہیں۔ کمیت اور اشفر میں فرق یہ ہے کہ کمیت کی دم اور ایال سیاہ ہوتی ہے اور اشفر کی سرخ۔ اور حضرت ابن عباس کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ گھوڑوں کی برکت سرخ رنگ کے گھوڑوں میں ہوتی ہے۔ (ترمذی، ابوداؤد)
Top