مشکوٰۃ المصابیح - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 3788
وعن أنس قال : كان أبو طلحة يتترس مع النبي صلى الله عليه و سلم بترس واحد وكان أبو طلحة حسن الرمي فكان إذا رمى تشرف النبي صلى الله عليه و سلم فينظر إلى موضع نبله . رواه البخاري
حضرت ابوطلحہ کی تیر اندازی
اور حضرت انس کہتے ہیں کہ ابوطلحہ (میدان جنگ میں) ایک ڈھال کے ذریعہ نبی کریم ﷺ کا بچاؤ کر رہے تھے ابوطلحہ ایک بہترین تیر انداز تھے (وہ دشمنوں پر بڑی مہارت اور چابک دستی کے ساتھ تیر اندازی بھی کر رہے تھے اور آنحضرت ﷺ کی حفاظت بھی) جب وہ تیر پھینکتے تو نبی کریم ﷺ جھانک کر دیکھتے کہ تیر کہاں پڑا ہے اور کس کو لگا ہے۔ (بخاری )
Top