مشکوٰۃ المصابیح - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 3774
وعن أبي سعيد رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : من رضي بالله ربا والإسلام دينا وبمحمد رسولا وجبت له الجنة . فعجب لها أبو سعيد فقال : أعدها علي يا رسول الله فأعادها عليه ثم قال : وأخرى يرفع الله بها العبد مائة درجة في الجنة ما بين كل درجتين كما بين السماء والأرض . قال : وما هي يا رسول الله ؟ قال : الجهاد في سبيل الجهاد في سبيل الله الجهاد في سبيل الله . رواه مسلم
جہاد جنت میں ترقی درجات کا باعث ہے
اور حضرت ابوسعید ؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اللہ کے رب ہونے پر اسلام کے دین برحق ہونے پر اور محمد ﷺ پر راضی ہو یعنی دل سے ان سے ان سب کو مانا تو اس کے لئے جنت واجب ہوگئی ابوسعید نے یہ ارشاد سنا تو ان کو اس پر بڑا تعجب ہوا انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ!! ان کلمات کو ایک مرتبہ پھر میرے سامنے ارشاد فرمائیے آنحضرت ﷺ نے ان کے سامنے پھر یہی کلمات ارشاد فرمائے۔ اور پھر فرمایا کہ ایک چیز اور ہے جس کے سبب اللہ تعالیٰ جنت میں بندے کو سو درجے کی بلندی پر پہنچاتا ہے اور ان میں کے ہر درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا کہ آسمان و زمین کے درمیان ہے ابوسعید نے عرض کیا یا رسول اللہ وہ کیا چیز ہے آپ ﷺ نے فرمایا وہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا ہے وہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا ہے۔ (مسلم)
Top