مشکوٰۃ المصابیح - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 3771
وعن عقبة بن مالك عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : أعجزتم إذا بعثت رجلا فم يمض لأمري أن تجعلوا مكانه من يمضي لأمري ؟ . رواه أبو داود وذكر حديث فضالة : والمجاهد من جاهد نفسه . في كتاب الإيمان
امیر کو معزول کردینا چاہئے
اور حضرت عقبہ ابن مالک نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ کیا تم اس سے عاجز ہو کہ جب میں کسی شخص کو تمہارا امیر وحاکم بنا کر بھیجوں اور وہ میرے حکم کی فرمانبرداری نہ کرے یعنی وہ میرے کسی حکم یا میری کسی ممانعت کی مخالفت کرے تم اس کو معزول کردو اور اس کی جگہ کسی ایسے شخص کو مقرر کردو جو میرے مفوضہ کام کو انجام دے۔ (ابو داؤد)

تشریح
اس ارشاد کا مطلب یہ واضح کرنا ہے کہ اگر میں کسی شخص کو کسی کام کے لئے مثلًا حاکم و والی بنا کر کہیں بھیجوں اور وہ وہاں نہ جائے یا وہاں جا کر میرے حکم کی تعمیل نہ کرے اور میری بتائی ہوئی راہ سے ہٹ کر اپنے بنائے ہوئے راستے پر چلنے لگے تو تم اس کو معزول کردو اور اس کی جگہ کسی دوسرے شخص کو میرے حکم کے مطابق اپنا حاکم چن لو۔ اس حکم پر قیاس کرتے ہوئے علماء نے یہ مسئلہ لکھا ہے کہ اگر کوئی امیر و حاکم رعیت پر ظلم کرنے لگے اور عوام کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کرنے لگے تو عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس امیر کو معزول کر کے اور اس کی جگہ کسی دوسرے شخص کو امیر وحاکم چن لیں۔ (وذکر حدیث فضالۃ والمجاھد من جاہد نفسہ فی کتاب الایمان ) اور حضرت فضالہ کی روایت ( والمجاہد من جاہد نفسہ) کتاب الایمان میں نقل کی جاچکی ہے۔
Top