مشکوٰۃ المصابیح - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 3755
وعن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : عرض علي أول ثلاثة يدخلون الجنة : شهيد وعفيف متعفف وعبد أحسن عبادة الله ونصح لمواليه . رواه الترمذي
شہداء ابتد اء ً ہی جنت میں داخل کئے گئے جائیں گے
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں رسول کریم ﷺ نے فرمایا میرے سامنے وہ پہلے تین شخص پیش کئے گئے جو شروع ہی میں جنت میں داخل ہوں گے ان میں سے ایک شخص تو شہید ہے دوسرا وہ شخص ہے جو حرام سے بچے اور سوال نہ کرے (یعنی فسق و فجور سے بچنے والا اور کسی کے آگے ہاتھ نہ پھیلانے والا) اور تیسرا شخص وہ غلام ہے جس نے اپنے اللہ کی بھی اچھی اطاعت و عبادت کی اور اپنے مالکوں کا بھی خیر خواہ رہا۔ (ترمذی)

تشریح
پہلے تین شخص سے مراد یہ ہے کہ بالکل شروع میں جنت میں جو تین تین شخص داخل ہونگے ان میں سے یہ تین شخص پہلے داخل ہوں گے لیکن انبیاء کے بعد کیونکہ انبیاء کے بعد کیونکہ انبیاء سب سے مقدم ہونگے اور وہ سب سے پہلے جنت میں داخل ہونگے نیز تین تین شخص سے تین تین جماعتیں مراد ہیں۔
Top