مشکوٰۃ المصابیح - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 3738
وعن أنس أن الربيع بنت البراء وهي أم حارثة بن سراقة أتت النبي صلى الله عليه و سلم فقالت : يا رسول الله ألا تحدثني عن حارثة وكان قتل يوم بدر أصابه سهم غرب فإن كان في الجنة صبرت وإن كان غير ذلك اجتهدت عليه في البكاء فقال : يا أم حارثة إنها جنان في الجنة وإن ابنك أصاب الفردوس الأعلى . رواه البخاري
شہداء کا مسکن فردوس اعلی ہے
اور حضرت انس کہتے ہیں کہ (میری پھوپھی) حضرت ربیع بنت براء جو حضرت حارثہ بن سراقہ کی ماں ہیں (ایک دن) نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہنے لگیں کہ (یا نبی اللہ! کیا آپ مجھ سے میرے بیٹے کا حال بیان نہیں کریں گے اور حارثہ بدر کے دن (یعنی جنگ بدر میں) شہید ہوگئے اور ان کو ایسا تیر لگا تھا جس کا چلانے والا معلوم نہ ہو کہ کون تھا اگر وہ جنت میں ہو تو میں صبر کروں اور اگر وہ کسی اور جگہ ہو تو میں رونے کی کوشش کروں ( یعنی خوب رؤوں جیسا کہ عورتوں کی عادت ہے ) آنحضرت ﷺ نے فرمایا حارثہ کی ماں! حقیقت یہ ہے کہ جنت میں بہت سے باغ ہیں اور تمہارا بیٹا فردوس اعلی میں پہنچا ہوا ہے (جو جنت کا سب سے اعلی درجہ ہے )۔ (بخاری)
Top