Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1 - 136)
Select Hadith
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
معارف الحدیث - - حدیث نمبر 3718
جہاد کا بیان
جہاد کے معنی جہد اور جہاد کے لغوی معنی ہیں مشقت اٹھانا اور طاقت سے زیادہ بوجھ لادنا امام راغب نے یہ مطلب بیان کیا ہے کہ (الجہاد استفراغ الوسع فی مدافعۃ العدو )۔ جہاد کا مطلب ہے، انتہائی قوت سے حملہ آور دشمن کی مدافعت کرنا۔ اصطلاح شریعت میں جہاد کا مفہوم ہے۔ کفار کے ساتھ لڑی جانے والی جنگ میں اپنی طاقت خرچ کرنا بایں طور کہ خواہ اپنی جان کو پیش کیا جائے یا اپنے مال کے ذریعہ مدد کی جائے اور خواہ اپنی عقل و تدبیر (یعنی اپنی رائے اور مشوروں کا) تعاون دیا جائے یا محض اسلامی لشکر میں شامل ہو کر اس کی نفری میں اضافہ کیا جائے اور یا ان کے علاوہ کسی بھی طریقے سے دشمنان اسلام کے مقابلے میں اسلامی لشکر کی معاونت و حمایت کی جائے۔ جہاد کا نصب العین جہاد کا نصب العین یہ ہے کہ دنیا میں اسلام کا بول بالا رہے، اللہ کی اس سر زمین پر اس کا جھنڈا سربلند اور اس کے باغی منکروں کا دعوی سرنگوں رہے۔ جہاد کا حکم جہاد فرض کفایہ ہے۔ اگر نفیر عام (اعلان جنگ) نہ ہو اور اگر نفیر عام ہو بایں طور کہ کفار مسلمانوں کے کسی شہر پر ٹوٹ پڑیں یا اسلامی مملکت کے خلاف جنگ شروع کردیں اور مسلمانوں کی طرف سے جنگ کا عام اعلان کردیا جائے تو اس صورت میں ہر مسلمان پر جہاد فرض عین ہوگا خواہ نفیر کرنے والا (یعنی اعلان جنگ کرنے والا عادل ہو یا فاسق، لہٰذا اس صورت میں دشمنوں کا مقابلہ کرنا جہاد میں شرکت کرنا اس شہر اور اس مملکت کے تمام باشندوں پر واجب ہوگا اور ایسے ہی ان لوگوں پر بھی واجب ہوگا جو اس شہر یا مملکت کے قریب رہتے ہوں بشرطیکہ اس شہر یا مملکت کے رہنے والے اپنے شہر اور اپنے ملک کی حفاظت اور دشمنوں کے مقابلہ کرنے کے لئے کافی نہ ہوں یا وہ اپنی جنگی ودفاعی ذمہ داریوں کو انجام دینے میں کسل وسستی کریں اور گنہگار ہوں چناچہ جس طرح میت کا مسئلہ ہے کہ اس کی تجہیز وتکفین اور نماز جنازہ پہلے اس کے اہل محلہ پر واجب ہے اگر وہ اس کی انجام دہی سے عاجز ہوں تو پھر یہ چیزیں اس کے شہر والوں پر واجب ہوں گی اسی طرح جہاد کا بھی مسئلہ کہ جس شہر ملک کے مسلمانوں کو کفار اور دشمنان دین کی جارحیت اور جنگی حملوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہو اگر وہ اپنے دفاع سے عاجز ہوں اور دشمنوں کا مقابلہ کرنے میں کوتاہ یا ناکام رہے ہوں تو اس وقت ان کے پڑوسی شہر و ملک کے مسلمانوں بلکہ ما بین المشرق والمغرب کے تمام مسلمانوں پر واجب ہوگا کہ وہ جہاد میں شریک ہو کر اسلام اور مسلمانوں کے وقار کا تحفظ اور دشمنان دین کا دعوی سرنگوں کریں۔
Top