مشکوٰۃ المصابیح - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 1146
وَعَنْ اَبِی ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ صَلَّی بَعْدَ الْمَغْرِبِ سِتَّ رَکْعَاتٍ لَمْ یَتَکَلَّمَ فِیْمَا بَیْنَھُنَّ بِسُوْۤءٍ عُدِلْنَ لَہ، بِعِبَادَۃِ ثِنْتَیْ عَشْرَۃَ سَنَۃً رَوَاہُ التِّرِمِذِیُّ وَقَالَ ھَذَا حَدِیْثٌ غَرِیْبٌ لَا نَعْرِفُہ، اِلَّا مِنْ حَدِیْثِ عُمَرَ بْنِ اَبِی خَثْعَمٍ وَسَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ اِسْمَاعِیْلَ یَقُوْلُ ھُوَ مُنْکرُ الْحَدِیْثِ وَضَعَفَہ، جِدًّا۔
صلوۃ الاوابین کی فضیلت
ہم سے عثمان بن ابی شبیہ نے بیان کیا، ان سے جریر نے بیان کیا، ان سے منصور نے، ان سے شعبی نے، ان سے مغیرہ بن شعبہ کے غلام وراد نے اور ان سے مغیرہ بن شعبہ ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم نے فرمایا، اللہ تعالیٰ نے تم پر ماں (اور باپ) کی نافرمانی لڑکیوں کو زندہ دفن کرنا، (واجب حقوق کی) ادائیگی نہ کرنا اور (دوسروں کا مال ناجائز طریقہ پر) دبا لینا حرام قرار دیا ہے۔ اور فضول بکواس کرنے اور کثرت سے سوال کرنے اور مال ضائع کرنے کو مکروہ قرار دیا ہے۔
Top