مشکوٰۃ المصابیح - جنگ کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5331
وعن ابن عمر قال يوشك المسلمون أن يحاصروا إلى المدينة حتى يكون أبعد مسالحهم سلاح وسلاح قريب من خيبر . رواه أبو داود
جنگ عظیم، فتح قسطنطنیہ اور خروج دجال کی پیشگوئی
حضرت ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ وہ وقت آنے والا ہے جب مسلمانوں کا مدینہ میں محاصرہ کیا جائے گا یہاں تک کہ ان دور ترین مورچہ سلاح ہوگا اور سلاح خیبر کے نزدیک ایک مقام کا نام ہے۔ ( ابوداؤد )

تشریح
لفظ سلاح سین کے زبر کے ساتھ ہے لیکن اس بنا پر کہ یہ لفظ اسم موخر ہے اور اس کی خبر ابعد ہے اس کو سین کے پیش کے ساتھ بھی نقل کیا جاسکتا ہے، علاوہ ازیں ایک نسخہ میں یہ لفظ دو زبر (تنوین) کے ساتھ اور ایک نسخہ میں حاء کے زبر کے ساتھ منقول ہے۔ بہرحال یہ ایک جگہ کا نام ہے جو خیبر کے پاس ہے اور خیبر کے مدینہ منورہ سے تقریبا ساٹھ میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ حدیث کا مطلب یا تو یہ ہے کہ جب آخر زمانہ میں مسلمانوں کی کمزوری اور انتشار کا وقت ہوگا تو دشمنان دین واسلام کے حوصلے اتنے بڑھ جائیں گے کہ وہ مدینہ منورہ تک کا محاصرہ کرنے اور وہاں کے مسلمانوں کو گھیر لینے کی کوشش کریں گے اور ان کا اقتدار خیبر تک آجائے گا۔ یا یہ کہ اس وقت جب مسلمان دشمنوں کے تسلط و قبضہ سے نکلنے کے لئے اپنے اپنے ملکوں اور علاقوں سے سے بھاگ بھاگ کر مدینہ آئیں گے تو مدینہ اور سلاح کے درمیان جمع ہوں گے اور یا یہ کہ اس وقت اطراف عالم سے بھاگ کر آنے والے مسلمانوں میں سے کچھ تو وہ ہوں گے جو مدینہ منورہ میں آجائیں گے اور کچھ وہ ہوں گے جو اس مقدس شہر کی حفاظت ونگہبانی کی خاطر اس کے گرد مورچہ بنائیں گے اور ان مورچوں پر ڈٹے رہیں گے، چناچہ ان مورچوں میں سب سے دور مورچہ جو ہوگا وہ سلاح کے مقام پر ہوگا یہ معنی حدیث کے آخری الفاظ کی مناسبت سے زیادہ صحیح ہیں۔
Top