مشکوٰۃ المصابیح - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 1549
وعن أبي سعيد قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إذا دخلتم على المريض فنفسوا له في أجله فإن ذلك لا يرد شيئا ويطيب بنفسه . رواه الترمذي وابن ماجه وقال الترمذي : هذا حديث غريب
عیادت کے وقت مریض کی دلداری کرو
حضرت ابوسعید ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جب تم مریض کے پاس (اس کا حال پوچھنے کے لئے) جاؤ تو اس کی زندگی کے بارے میں اس کا غم دور کرو (یعنی تسلی و تشفی دلاؤ کہ فکر و غم نہ کرو تم جلد ہی صحت یاب ہوجاؤ گے اور تمہاری عمر دراز ہوگی) اس لئے کہ یہ (تسلی و تشفی اگرچہ) کسی چیز کو (یعنی مقدر کے لکھے کو) ٹال نہیں سکتی (مگر) مریض کا دل (ضرور) خوش ہوتا ہے (ترمذی ابن ماجہ) امام ترمذی نے فرمایا کہ یہ حدیث غریب ہے۔

تشریح
بعض علماء نے لکھا ہے کہ جب وقت نزع قریب ہو تو مریض کے لئے مستحب ہے کہ وہ مسواک کرے چناچہ صحیح احادیث میں آنحضرت ﷺ کے بارے میں منقول ہے کہ آپ ﷺ نے انتقال کے وقت مسواک فرمائی تھی اور اس کی حکمت بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ اس سے رواح کا نکلنا آسان و سہل ہوجاتا ہے اسی طرح اس وقت فرشتوں کی خاطر خوشبو لگانا مستحب ہے، نیز پاکیزہ کپڑے پہننا، نماز پڑھنا اور نہانا بھی مستحب ہے۔
Top