مشکوٰۃ المصابیح - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 1520
وعن جابر قال : دخل رسول الله صلى الله عليه و سلم على أم السائب فقال : مالك تزفزفين ؟ . قالت : الحمى لا بارك الله فيها فقال : لا تسبي الحمى فإنها تذهب خطايا بني آدم كما يذهب الكير خبث الحديد . رواه مسلم
بیماری کو برانہ کہو
حضرت جابر ؓ راوی ہیں کہ (ایک مرتبہ) رسول کریم ﷺ حضرت ام صائب ؓ کے پاس (جو تپ ولرزہ میں مبتلا تھیں) تشریف لائے اور (ان کی حالت دیکھ کر) کہ یہ تمہیں کیا ہوا جو کانپ رہی ہو؟ انہوں نے عرض کیا کہ بخار ہے اللہ اس میں برکت نہ دے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ بخار کو برا مت کہو کیونکہ بخار بنی آدم کے گناہوں کو اسی طرح دور کرتا ہے جیسے بھٹی لوہے کے میل کو صاف کردیتی ہے۔ (مسلم)

تشریح
ایک روایت میں منقول ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤمن کی تمام خطائیں اس کے ایک رات کے بخار کی وجہ سے دور فرما دیتا ہے اسی طرح ابوداؤد کی ایک روایت میں منقول ہے کہ ایک رات کا بخار ایک برس کے گناہ دور کردیتا ہے۔
Top