مشکوٰۃ المصابیح - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 1515
وعن عبد الله بن مسعود قال : دخلت على النبي صلى الله عليه و سلم وهو يوعك فمسسته بيدي فقلت : يا رسول الله إنك لتوعك وعكا شديدا . فقال النبي صلى الله عليه و سلم : أجل إني أوعك كما يوعك رجلان منكم . قال : فقلت : ذلك لأن لك أجرين ؟ فقال : أجل . ثم قال : ما من مسلم يصيبه أذى من مرض فما سواه إلا حط الله تعالى به سيئاته كما تحط الشجرة ورقها
آنحضرت ﷺ پر تکلیف وبیماری کی سختی وزیادتی
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) میں نبی کریم ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اس وقت آپ ﷺ کو بخار تھا میں نے آپ ﷺ پر اپنا ہاتھ پھیر کر عرض کیا یا رسول اللہ! آپ کو بہت سخت بخار ہوتا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ہاں مجھے تمہارے دو آدمیوں کے برابر بخار چڑھتا ہے حضرت ابن مسعود فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ یہ اس وجہ سے ہوگا کہ آپ کو دو گنا ثواب ملے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ہاں! اور پھر فرمایا جس مسلمان کو بیماری کی وجہ سے یا اس کے علاوہ کسی اور وجہ سے تکلیف پہنچتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ اس کے گناہ (اسی طرح) دور کردیتا ہے جیسے درخت اپنے پتے جھاڑتا ہے۔ (بخاری ومسلم)
Top