Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1327 - 1390)
Select Hadith
1327
1328
1329
1330
1331
1332
1333
1334
1335
1336
1337
1338
1339
1340
1341
1342
1343
1344
1345
1346
1347
1348
1349
1350
1351
1352
1353
1354
1355
1356
1357
1358
1359
1360
1361
1362
1363
1364
1365
1366
1367
1368
1369
1370
1371
1372
1373
1374
1375
1376
1377
1378
1379
1380
1381
1382
1383
1384
1385
1386
1387
1388
1389
1390
مشکوٰۃ المصابیح - جمعہ کا بیان - حدیث نمبر 4762
وعن ابن مسعود قال إن الشيطان ليتمثل في صورة الرجل فيأتي القوم فيحدثهم بالحديث من الكذب فيتفرقون فيقول الرجل منهم سمعت رجلا أعرف وجهه ولا أدري ما اسمه يحدث . رواه مسلم
شیطان کی فتنہ خیزی
اور حضرت ابن مسعود فرماتے ہیں کہ (کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا ہے کہ) شیطان کسی آدمی کی صورت میں اختیار کر کے کسی جماعت کے پاس آتا ہے اور ا ان کو جھوٹی خبر پہنچا دیتا ہے پھر جب اس جماعت کے لوگ ادھر ادھر منتشر ہوتے ہیں تو ان میں سے کوئی شخص کہتا ہے کہ میں نے ایک شخص کو سنا ہے جس کی صورت تو میں پہنچانتا ہوں (کہ اگر اس کو دیکھوں تو بتاسکتا ہوں کہ یہ وہی شخص ہے) مگر اس کا نام نہیں جانتا وہ یہ بات بیان کرتا تھا۔ (مسلم)
تشریح
خبر سے مراد یا تو آنحضرت ﷺ کی حدیث ہے یا مطلق کوئی بھی جھوٹی خبر و اطلاع، حضرت ابن مسعود ؓ علیہ کے قول کا مقصد یہ تنبیہ کرنا ہے کہ حدیث کی سماعت کے وقت پوری احتیاط اور چھان بین کر لینی چاہیے کہ جو حدیث سنائی یا نقل کی جا رہی ہے صحیح ہے یا نہیں؟ اسی طرح اگر کوئی بھی خبر یا کوئی بھی بات کسی سے سنے تو اس وقت تک دوسروں کے سامنے نقل نہ کرے جب تک کہ یہ تحقیق نہ کرلے کہ اس خبر اور بات بیان کرنے والا قابل اعتماد اور سچا ہے یا نہیں اور یہ کہ وہ خبر واقعہ کے مطابق ہے اور صحیح ہے یا نہیں۔ مذکورہ بالا روایت اگرچہ بطریق مرفوع آنحضرت ﷺ کے ارشاد کے طور پر نقل کی گئی ہے بلکہ بطریق موقوف یعنی حضرت ابن مسعود ؓ علیہ ایسی کوئی بات آنحضرت ﷺ سے سنے بغیر اس کو بیان نہیں کرسکتے تھے اس لئے یہ روایت مرفوع حدیث ہی کے حکم میں ہے۔
Top