مشکوٰۃ المصابیح - جمعہ کا بیان - حدیث نمبر 1389
وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ لَمَّا اسْتَوَی رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یَوْمَ الْجُمُعَۃِ عَلَی الْمِنْبَرِ قَالَ اجْلِسُوْا فَسَمِعَ ذٰلِکَ ابْنُ مَسْعُوْدٍ فَجَلَسَ عَلَی بَابِ الْمَسْجِدِ فَرَأَہُ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ تَعَالَ یَا عَبْدَاﷲِ بْنَ مَسْعُوْدِ۔ (رواہ ابوداؤد)
رسول اللہ ﷺ کا خطبہ کے وقت منبر پر کھڑے ہو کر عبداللہ ابن مسعود کو مسجد میں بلانا
اور حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ (ایک مرتبہ) جمعے کے روز (خطبے کے لئے) منبر پر کھڑے ہوئے اور صحابہ سے فرمایا کہ (خطبہ سننے کے لئے بیٹھ جاؤ۔ حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ نے جب یہ ارشاد سنا تو وہ مسجد کے دروازے ہی پر بیٹھ گئے۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کو دیکھا تو فرمایا کہ عبداللہ ابن مسعود ؓ یہاں آجاؤ۔ (سنن ابوداؤد)

تشریح
علامہ طیبی (رح) فرماتے ہیں کہ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ منبر پر خطبہ کے لئے کھڑے ہونے کی صورت میں کلام کرنا جائز ہے مگر حنفیہ کے نزدیک خطیب کے لئے خطبے کی حالت میں کلام کرنا جائز نہیں ہے بشرطیکہ وہ کلام امربالمعروف کے طور پر نہ ہو (مگر خطیب کو چاہیے کہ امربالمعروف کے سلسلہ میں اگر کسی سے کچھ کہے تو عربی زبان میں کہے اگر کسی اور زبان میں کہے گا تو مکروہ ہوگا) حضرت علامہ ابن حجر (رح) فرماتے ہیں کہ بظاہر یہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب خطبے کے لئے منبر پر کھڑے ہوتے تو آپ ﷺ نے حاضرین میں سے کسی کو اس وقت نماز پڑھنے کے لئے کھڑا ہوتے دیکھ لیا چناچہ آپ ﷺ نے اس کو بیٹھنے کا حکم فرمایا کیونکہ خطبے کے لئے منبر پر خطیب کے بیٹھنے کے وقت، نماز پڑھنی حرام ہے جیسا کہ تمام علما کا متفقہ مسلک ہے۔
Top