مشکوٰۃ المصابیح - جمعہ کا بیان - حدیث نمبر 1341
وَعَنْ اَنَسٍ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا دَخَلَ رَجَبٌ قَالَ اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِی رَجَبَ وَ شَعْبَانَ وَبَلِّغْنَا رَمَضَانَ قَالَ وَکَانَ یَقُوْلُ لَیْلَۃَ الْجُمُعَۃِ لَیْلَۃٌ اَغَرُّوَیَوْمُ الْجُمُعَۃِ یَوْمُ اَزْھَرُ رَوَاہُ الْبَیْھَقِیْ فِی الدَّعْوَاتِ الْکَبِیْرِ۔
جمعے کی رات روشن رات اور جمعے کا دن چمکتا دن ہے
اور حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ جب رجب کا مہینہ آتا تو سر تاج دو عالم ﷺ یہ دعا مانگا کرتے تھے کہ اے اللہ! رجب اور شعبان کے مہینے (کی ہماری اطاعت و عبادات) میں ہمیں برکت دے اور ہمیں رمضان تک پہنچا نیز حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ یہ بھی فرمایا کرتے تھے کہ جمعہ کی رات روشن رات ہے اور جمعے کا دن چمکتا دن ہے۔ (بیہقی)

تشریح
اور ہمیں رمضان تک پہنچا کا مطلب یہ ہے کہ اے اللہ! ہمیں یہ سعادت بخش کہ پورا رمضان پائیں اور رمضان کے تمام دنوں میں ہمیں روزے رکھنے اور نماز تراویح پڑھنے کی توفیق ہو۔ جمعے کے دن اور جمعے کی رات کی نورانیت معنوی یا تو بالذات ہوتی ہے یا پھر یہ کہ جمعے کے دن اور جمعے کی رات جو عبادت کی جاتی ہے اس کی برکت اور اس کے سبب سے معنوی نورانیت پیدا ہوتی ہے۔
Top