مشکوٰۃ المصابیح - پینے کی چیزوں کا بیان - حدیث نمبر 4201
وعن ابن عباس قال : جاءت فأرة تجر الفتيلة فألقتها بين يدي رسول الله صلى الله عليه وسلم على الخمرة التي كان قاعدا عليها فأحرقت منها مثل موضع الدرهم فقال : إذا نمتم فأطفئوا سرجكم فإن الشيطان يدل مثل هذه على هذا فيحرقكم . رواه أبو داود وهذا الباب خال من الفصل الثالث
چوہے کی شرارت سے بچنے کے لئے سوتے وقت چراغ کو بجھا دو
اور حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ (ایک دن کا واقعہ ہے کہ) ایک چوہا چراغ کی (جلتی ہوئی بتی کھینچ لایا اور اس کو رسول کریم ﷺ کے سامنے اس چٹائی پر ڈال دیا جس پر آپ ﷺ بیٹھے ہوئے تھے چناچہ (اس طرح) اس نے ایک درہم کے بقدر چٹائی کو جلا دیا آنحضرت ﷺ نے (یہ دیکھ کر) فرمایا کہ جب تم سونے لگو، تو چراغ کو گل کردو کیونکہ شیطان اس چوہے جیسے موذی کو ایسی حرکت پر آمادہ کرتا ہے اور (اس صورت میں گویا) وہ شیطان تمہیں جلا دیتا ہے (ابو داؤد )

تشریح
مصنف مشکوٰۃ نے اس باب میں تیسری فصل شامل نہیں کی ہے اور یہ کہا ہے کہ بہ باب تیسری فصل سے خالی ہے۔ چناچہ یہ نہ کہنے کی وجہ پیچھے (کتاب الاشربہ سے پہلے باب میں بیان کی جا چکی ہے۔
Top