مشکوٰۃ المصابیح - پینے کی چیزوں کا بیان - حدیث نمبر 4194
عن عبد الله بن أبي أوفى قال : نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن نبيذ الجر الأخضر قلت : أنشرب في الأبيض ؟ قال : لا . رواه البخاري
ہر نشہ آور مشروب حرام ہے خواہ اس کو شراب کہا جائے یا کچھ اور
حضرت عبداللہ بن اوفی ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے سبز ٹھلیا میں بنی ہوئی نبیذ پینے سے منع فرمایا تو میں نے عرض کیا کہ کیا ہم سفید ٹھلیا میں بنی ہوئی نبیذ پی سکتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا نہیں۔ (بخاری)

تشریح
سبز ٹھلیا سے مراد خنتم یعنی سبز لاکھی (روغنی ) گھڑا ہے! عبداللہ بن ابی اوفیٰ ؓ سبز کی قید سے یہ سمجھے کہ جو ٹھلیا سبز نہ ہو اس میں بنی ہوئی نبیذ کا پینا مباح ہوگا اس لئے انہوں نے پوچھا کہ کیا ہم سفید ٹھلیا کی پی سکتے ہیں؟ لیکن آنحضرت ﷺ نے سفید ٹھلیا کی نبیذ پینے سے بھی منع فرما کر گویا اس طرف اشارہ کیا کہ سبز کی قید محض اتفاقی ہے اور اس کا ایک سبب یہ ہے کہ اس زمانہ میں جن ٹھلیوں میں نبیذ بنائی جاتی تھی عام طور پر سبز ہی ہوتی تھی، اس لئے سبز ہی کا ذکر کردیا، ورنہ سبز سفید کا حکم ایک ہی ہے کہ جو بھی لاکھی یعنی روغنی ٹھلیا ہو خواہ وہ سبز رنگ کی ہو یا کسی اور رنگ کی ہو اس میں بنی ہوئی نبیذ پینے سے اجتناب کرو! لیکن واضح رہے کہ اس حدیث کا حکم بھی منسوخ ہے، جیسا کہ پیچھے ذکر کیا گیا۔
Top