مشکوٰۃ المصابیح - پینے کی چیزوں کا بیان - حدیث نمبر 4192
وعن بريدة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : نهيتكم عن الظروف فإن ظرفا لا يحل شيئا ولا يحرمه وكل مسكر حرام . وفي رواية : قال : نهيتكم عن الأشربة إلا في ظروف الأدم فاشربوا في كل وعاء غير أن لا تشربوا مسكرا . رواه مسلم
اس حکم کی منسوخی جس کے ذریعہ بعض برتنوں میں نبیذ کا بنانا ممنوع قرار دیا گیا تھا
اور حضرت بریدہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ میں نے تمہیں (مذکورہ بالا) بعض برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع کیا تھا اور تم نے یہ گمان کرلیا تھا کہ حلت و حرمت کا حکم برتنوں سے تعلق رکھتا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے) بلکہ حقیقت یہ ہے کہ جو چیز حرام ہے اس کو کوئی حلال نہیں کردیتا اور جو چیز حلال ہے اس کو کوئی برتن حرام نہیں کردیتا۔ اصل میں حکم تو یہ ہے کہ جو چیز نشہ پیدا کرے وہ حرام ہے (خواہ وہ کسی بھی برتن میں پی جائے جو چیز نشہ پیدا نہ کرے وہ حلال ہے خواہ وہ کسی بھی برتن میں ہو )۔ اور ایک روایت میں یوں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا میں نے (مذکورہ بالا بعض برتنوں میں تمہیں (نبیذ بنانے اور) پینے سے منع کیا تھا علاوہ چمڑے کے برتنوں کے (لیکن اب میں اس حکم کو منسوخ قرار دے کر ہر طرح کے برتن میں نبیذ بنانے اور پینے کو مباح قرار دیتا ہوں) لہٰذا تم ہر طرح کے برتن میں پی سکتے ہو، لیکن جو چیز نشہ پیدا کرنے والی ہو اس کو (ہرگز) مت پیو۔ (مسلم )
Top