مؤطا امام مالک - - حدیث نمبر 4177
وعن ابن عباس رضي الله عنهما قال : نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يتنفس في الإناء أو ينفخ فيه . رواه أبو داود وابن ماجه
پیتے وقت برتن میں سانس نہ لو
اور حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے کہ (پانی وغیرہ پیتے وقت) برتن میں یا پیالہ وغیرہ میں سانس لیا جائے، یا پھونک ماری جائے۔ (ابوداؤد، وابن ماجہ)

تشریح
پیتے وقت برتن میں سانس لینے یا پھونک مارنے سے اس لئے منع فرمایا گیا ہے تاکہ پئے جانے والے پانی وغیرہ میں تھوک نہ گرجائے اور دوسرے شخص کو اس سے کراہت محسوس نہ ہو، نیز بسا اوقات منہ میں بدبو پیدا ہوجاتی ہے اور اس صورت میں اگر برتن میں سانس لیا جائے گا یا پھونک ماری جائے گی تو ہوسکتا ہے کہ اس پی جانے والی چیز میں بدبو پہنچ جائے، علاوہ ازیں پانی میں سانس لینا اصل میں چوپایوں کا طریقہ ہے۔ بعض حضرات نے کہا ہے کہ اگر اس پی جانے والی چیز کو ٹھنڈا کرنے کیلئے پھونک مارنے کی ضروت ہو تو اس صورت میں بھی پھونک نہ ماری جائے بلکہ اس وقت تک پینے میں صبر کیا جائے جب تک کہ وہ ٹھنڈی نہ ہوجائے نیز اگر پانی میں کوئی تنکا وغیرہ پڑجائے تو اس کو کسی تنکے وغیرہ سے نکالا جائے، انگلی سے یا پھونک مار کر نہ نکالا جائے کیونکہ اس سے طبیعت نفرت و کراہت محسوس کرتی ہے۔
Top