مشکوٰۃ المصابیح - پینے کی چیزوں کا بیان - حدیث نمبر 4172
وعن حذيفة قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : لا تلبسوا الحرير ولا الديباج ولا تشربوا في آنية الذهب والفضة ولا تأكلوا في صحافها فإنها لهم في الدنيا وهي لكم في الآخرة
سونے چاندی کے برتن میں کھانا پینا حرام ہے
اور حضرت حذیفہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ریشمی کپڑا نہ پہنو اور نہ دیباج پہنو۔ (جو ایک طرح کا ریشمی ہی کپڑا ہوتا ہے) اسی طرح نہ سونے اور چاندی کے برتن میں پینے کی کوئی چیز پیو اور نہ سونے چاندی کی رکابیوں اور پیالوں میں کھاؤ کیونکہ یہ ساری چیزیں دنیا میں کافروں کے لئے ہیں اور تمہارے لئے آخرت میں ہیں۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
ریشمی کپڑا نہ پہنو اس حکم سے چار انگشت کے بقدر ریشمی کپڑا مستثنیٰ ہے جو دوسرے کپڑے کے کنارے پر لگایا جائے، مثلا الحالق (یعنی روئی کی عبایا انگر کھے) وغیرہ کی سنجاف یعنی گوٹ یا جھالر ریشمی کپڑے کی لگانا جائز ہے، بشرطیکہ وہ چار انگشت سے زائد چوڑی نہ ہو۔ اسی طرح وہ کپڑا پہننا جائز ہے جس کے تانے میں ریشم ہو اور بانے میں سوت اور اگر سوت تانے میں ہو اور ریشم بانے میں ہو تو اس کا پہننا جائز نہیں ہوگا لیکن لڑائی کے موقع پر اس کا پہننا بھی جائز ہوگا، اسی طرح اگر کسی کو خارش کا مرض لاحق ہو، یا جوؤں کی کثرت ہوگئی تو اس صورت میں ریشمی کپڑا پہننا جائز ہوگا۔
Top