مشکوٰۃ المصابیح - پینے کی چیزوں کا بیان - حدیث نمبر 4168
وعن ابن عباس قال : أتيت النبي صلى الله عليه وسلم بدلو من ماء زمزم فشرب وهو قائم
آنحضرت ﷺ نے زمزم کا پانی کھڑے ہو کر پیا
اور حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں زمزم کے پانی کا ایک ڈول لے کر آیا تو آپ ﷺ نے اس کو اس حالت میں پیا کہ آپ ﷺ کھڑے ہوئے تھے۔ (بخاری ومسلم )۔

تشریح
آپ ﷺ کا زم زم کے پانی کو کھڑے ہو کر پینا یا تو تبرک کی بنا پر تھا، یا اس کی وجہ یہ تھی کہ لوگوں کے ازدہام کی وجہ سے آپ ﷺ کے لئے وہاں بیٹھنا ممکن نہیں تھا اور یا جہاں (زم زم کے کنویں کے پاس) آپ ﷺ کھڑے تھے وہاں آس پاس پانی گرنے کی وجہ سے کیچڑ ہوگیا تھا اور اس کیچڑ میں کس طرح بیٹھ سکتے تھے اور یا یہ کہ آپ ﷺ کے کھڑے ہو کر پانی پینے کا مقصد محض بیان جواز تھا۔
Top