مشکوٰۃ المصابیح - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 482
وَعَنِ الْبَرَآءِ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لاَ بَاْسَ بِبُوْلِ مَا یَوْکَلُ لَحْمُہ، وَفِیْ رِوَایَۃِ جَابِرٍ قَالَ مَا اُکِلَ لَحْمُہ، فَلَا بَأْسَ بِبَوْلِہٖ۔( رواہ احمد بن حنبل والدارقطنی)
نجاستوں کے پاک کرنے کا بیان
اور حضرت براء ؓ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ فرماتے تھے کہ جس چیز کا گوشت کھایا جائے اس کے پیشاب میں کچھ حرج نہیں۔ اور حضرت جابر ؓ کی روایت اس طرح ہے کہ جس جانور کا گوشت کھا یا جائے اس کے پیشاب میں کچھ حرج نہیں ہے۔ (مسند احمد بن حنبل و دارقطنی)

تشریح
اس حدیث کے ظاہر الفاظ سے حضرت امام مالک، حضرت امام احمد، حضرت امام محمد رحمہم اللہ تعالیٰ علیہم اور بعض شوافع حضرات نے یہ مسئلہ مستنبط کیا ہے کہ جن جانوروں کے گوشت کھائے جاتے ہیں ان کا پیشاب پاک ہے لیکن حضرت امام اعظم ابوحنیفہ، حضرت امام ابویوسف اور تمام علماء رحمہم اللہ تعالیٰ علیہ کے نزدیک وہ نجس ہے، یہ حضرات فرماتے ہیں کہ اس حدیث کے مقابلے میں ایک حدیث عام وارد ہے کہ الحدیث ( اِسْتَنْزِ ھُوْا مِنَ الْبَوْلِ فَاِنَّ عَامَّۃَ عَذَابِ الْقَبْرِمِنْہُ ) یعنی پیشاب سے پاکی حاصل کرو اس لئے کہ عذاب قبر اکثر اسی سے ہوتا ہے) لہٰذا اس حدیث کی عمومیت کے پیش نظر ناپاک و نجس ثابت ہوا اس لئے اس احتیاط کا تقاضہ یہ ہے کہ جن جانوروں کے گوشت کھائے جاتے ہیں ان کے پیشاب کو بھی ناپاک کہا جائے۔
Top