مشکوٰۃ المصابیح - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 474
وَ عَنْ اَبِی الْمَلِیْحِ اَنَّہُ کَرِہَ لَمَنَ جُلُودِ السِّبَاعِ (ترمذی)
نجاستوں کے پاک کرنے کا بیان
اور حضرت ابوالملیح کے بارے میں منقول ہے کہ وہ درندوں کی کھالوں کی قیمت کو (بھی) مکروہ سمجھتے تھے۔ (جامع ترمذی )

تشریح
اس کا مطلب یہ ہے کہ درندوں کی کھال کو خریدنا اور بیچنا بھی مناسب نہیں ہے چناچہ ابن مالک (رح) کا یہی قول ہے اور یہ مسلک ابوالملیح (رح) کا بھی ہے فتاویٰ قاضی خان میں لکھا ہوا ہے کہ درندوں کے چمڑے کو دباغت دیئے جانے سے پہلے بیچنا باطل ہے مشکوٰۃ کے اصل نسخے میں لفظ راوہ کے بعد جگہ خالی تھی عبارت مذکورہ بعد میں بڑھائی گئی ہے۔
Top