مشکوٰۃ المصابیح - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 472
وَعَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِ یْکَرَبَ قَالَ نَھٰی رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ لُبْسِ جُلُوْدِ السَّبَاعِ وَالرُّ کُوْبِ عَلَیْھَا۔ (رواہ ابوداؤد و نسائی )
نجاستوں کے پاک کرنے کا بیان
حضرت مقدام بن معد یکرب ؓ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ نے درندوں کی کھالوں کے پہننے اور ان پر سوار ہونے سے منع فرمایا ہے۔ (ابوداؤد، سنن نسائی)

تشریح
اس ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ درندوں مثلا شیر اور چیتے وغیرہ کی کھال کا لباس بنا کر انہیں پہنا نہ جائے، اسی طرح ان پر سوار ہونے کا مطلب یہ ہے کہ درندوں کی کھال کو بچھا کر اس پر بیٹھنا یا گھوڑے کی زین پر ڈال کر اس پر سوار ہونا مناسب نہیں ہے اس طرح ان کے استعمال سے منع اس لئے فرمایا گیا ہے کہ متکبر لوگوں اور خالص دنیا داروں کی عادت ہے لہٰذا نیک لوگوں کو ان سے اجتناب کرنا چاہئے اس شکل میں کہا جائے گا کہ یہ نہی تنزیہی ہے لیکن جن حضرات کے ہاں مردار کے بال نجس ہوتے ہیں اور وہ دباغت سے بھی پاک نہیں ہوتے ان کے نزدیک یہ نہی تحریمی ہے۔
Top