مشکوٰۃ المصابیح - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 399
وَعَنْ عُثْمَانَ رَضِیَ اﷲُ عَنْہُ قَالَ اِنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم تَوَضَّأَ ثَلَاثًا ثَلَاثًا وَقَالَ ھٰذَا وُضُوْئِی وَوُضُوْءُ الْاَنْبِیَاءِ قَبْلِی وَوُضُوْءُ اِبْرَاھِیْمَ رَوَاھُمَا رَزِیْنٌ وَالنَّوَوِیُّ ضَعَّفَ الثَّانِیَ فِی شَرْحِ مُسْلِمٍ۔
وضو کی سنتوں کا بیان
اور حضرت عثمان غنی ؓ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ نے تین تین مرتبہ وضو کیا اور پھر فرمایا کہ یہ میرا اور مجھ سے پہلے کے انبیاء (علیہم السلام) کا وضو ہے اور حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا وضو ہے (یہ دونوں حدیثیں رزین نے روایت کی ہیں اور امام نووی (رح) نے شرح مسلم میں دوسری حدیث کو ضعیف کہا۔

تشریح
رسول اللہ ﷺ نے تمام انبیاء کرام (علیہم السلام) کا ذکر کرنے کے بعد پھر حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا جو ذکر کیا ہے اسے تخصیص بعد تعمیم فرماتے ہیں یعنی انبیاء (علیہم السلام) کا عمومی طور پر ذکر کرنے کے بعد پھر بطور خاص حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے اسم گرامی کا ذکر کیا، اس کی وجہ یہ ہے کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) طہارت اور نظافت کا بہت زیادہ خیال رکھا کرتے تھے۔
Top