مشکوٰۃ المصابیح - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 295
عَنْ اَبِی ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہٖ وَسَلَّمَ لَا وَضُوْءَ اِلَّا مِنْ صُوْتِ اَوْرِیْحِ۔ (رواہ مسند احمد بن حنبل والجامع ترمذی)
وضو کو واجب کرنے والی چیزوں کا بیان
حضرت ابوہریرہ ؓ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا وضو کرنا آواز با بو سے واجب ہوتا ہے۔ (مسند احمد بن حنبل، جامع ترمذی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ وضو شک سے نہیں ٹوٹتا، جب تک یقین نہ ہوجائے وضو باقی رہتا ہے یعنی پیٹ میں اگر محض قراقر ہو تو اس شبہ سے کہ شاید ریاح کا اخراج ہوگیا ہو وضو نہیں ٹوٹے گا ہاں جب آواز کے نکلنے یا بو سے یقین ہوجائے کہ ریاح خارج ہوگئی ہے تو جب وضو ٹوٹ جائے گا۔
Top