مشکوٰۃ المصابیح - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 274
وَعَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍص قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم مَا مِنْ مُّسْلِمٍ ےَّتَوَضَّأُ فَےُحْسِنُ وُضُوْءَ ہُ ثُمَّ ےَقُوْمُ فَےُصَلِّیْ رَکْعَتَےْنِ مُقْبِلًا عَلَےْھِمَا بِقَلْبِہٖ وَ وَجْھِہٖ اِلَّا وَجَبَتْ لَہُ الْجَنَّۃُ۔ (مسلم)
پاکیزگی کا بیان
اور حضرت عقبہ بن عامر ؓ (اسم گرامی عقبہ ابن عامر جنبی ہے کنیت میں بہت زیادہ اختلاف ہے کچھ لوگ فرماتے ہیں کہ ابوحماد تھی بعض نے ابولبید، ابوعمر وغیرہ بھی کہا ہے مصر میں انتقال ہوا ہے)۔ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو مسلمان وضو کرے اور اچھا وضو کرے پھر کھڑا ہو اور دو رکعت نماز پڑھے دل اور منہ سے متوجہ ہو کر (یعنی ظاہر و باطن کے ساتھ متوجہ ہو کر) تو اس کے لئے جنت واجب ہوجاتی ہے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
فرمایا گیا ہے کہ جب اچھی طرح وضو کرے تو کھڑا ہو اور دو رکعت نماز پڑھے تو یہ کھڑا ہونا یا حقیقۃً ہو یعنی واقعی کھڑا ہو کر نماز پڑھے یا کھڑا ہونا حکمًا ہو مثلاً بیٹھ کر پڑھے خصوصاً جب اس کو کوئی عذر اور مجبوری ہو کہ کھڑے ہو کر نماز نہیں پڑھ سکتا یہ دونوں شکلیں مراد ہیں۔
Top