Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1 - 136)
Select Hadith
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
مشکوٰۃ المصابیح - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 5712
حضور ﷺ کا سراپا
حضرت علی ابن ابی طالب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نہ تو دراز قد تھے نہ پستہ قد (بلکہ میانہ قد تھے) بڑے سردار اور گھنی داڑھی والے تھے، ہاتھوں کی ہتھیلیاں اور پاؤں پر گوشت تھے، آپ ﷺ کا رنگ سرخ وسفید تھا، ہڈیوں کے جوڑ موٹے تھے اور سینہ سے ناف تک بالوں کی ایک لمبی لکیر تھی جب آپ ﷺ چلتے تو آگے کی جانب کو جھکے ہوئے چلتے گویا آپ ﷺ بلندی سے نشیب میں جا رہے ہوں حقیقت یہ ہے کہ میں نے آپ جیسا کوئی شخص نہ تو آپ سے پہلے دیکھا اور نہ آپ ﷺ کے بعد دیکھا آپ پر اللہ کی رحمت اور سلامتی ہو۔ اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تشریح
آگے کی جانب کو جھکے ہوئے چلتے۔ کا ایک مطلب تو وہ ہے جو پیچھے بھی گذرا ہے کہ آپ قومی اور بہادر لوگوں کی چال چلتے تھے یعنی قوت کے ساتھ پاؤں زمین سے اٹھاتے اور رکھتے تھے۔ اور بعض حضرات نے یہ مطلب بیان کیا ہے کہ آپ ﷺ کی چال میں اکڑ اور اتراہٹ نہیں ہوتی تھی بلکہ مسکینی اور تواضع کی چال اختیار فرماتے تھے۔
Top