مشکوٰۃ المصابیح - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 44
وَعَنْہُ اَنَّہُ سَاَلَ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ اَفْضَلِ الْاِیْمَانِ قَالَ اَنْ ُتحِبَّ لِلّٰہِ وَتُبْغِضَ ﷲِ وَتَعْمَلَ لِسَانَکَ فِیْ ذِکْرِ اﷲِ قَالَ وَمَاَذَا یَا رَسُوْلِ اﷲِ قَالَ وَاَنْ تُحِبَّ للِنَّاسِ مَاتُحِبُّ لِنَفْسِکَ وَ تَکْرَہُ لَھُمْ مَا تَکَرَہُ لِنَفْسِکَ۔ (رواہ مسند احمد بن حنبل)
ایمان اور اسلام پر مرنے والا جنتی ہے
اور حضرت معاذ بن جبل ؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا کہ ایمان کی اعلیٰ باتیں کیا ہیں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ (کسی سے) تمہاری محبت بھی اللہ کے لئے ہو اور بغض و عداوت بھی اللہ ہی کے لئے ہو اور تم اپنی زبان کو (خلوص دل سے) اللہ کے ذکر میں مشغول رکھو، انہوں نے پوچھا یا رسول اللہ! اس کے علاوہ اور کیا ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا دوسروں کے لئے وہی چیز پسند کرو جو اپنے لئے پسند کرتے ہو۔ اور جس چیز کو اپنے لئے ناپسند کرتے ہو اس کو دوسروں کیلئے بھی ناپسند کرو۔ (مسند احمد بن حنبل)
Top