Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1 - 136)
Select Hadith
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
مشکوٰۃ المصابیح - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 3540
وعن عكرمة عن ابن عباس قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من وجدتموه يعمل عمل قوم لوط فاقتلوا الفاعل والمفعول به . رواه الترمذي وابن ماجه
اغلام کی سزا
اور حضرت عکرمہ حضرت ابن عباس ؓ سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں کہا کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اگر تم کسی شخص کو قوم لوط کا سا عمل کرتے ہوئے پاؤ تو فاعل اور مفعول دونوں کو مار ڈالو۔ (ترمذی ابن ماجہ )
تشریح
شرح السنۃ میں لکھا ہے کہ اغلام کی حد کے بارے میں علماء کے اختلافی اقوال ہیں، چناچہ حضرت امام شافعی کے دو قولوں میں سے زیادہ صحیح قول اور صاحبین حضرت امام ابویوسف اور حضرت امام محمد کا قول یہ ہے کہ فاعل اغلام کرنے والے کی حد وہی ہے جو زانی کی حد ہے یعنی اگر وہ محصن ہو تو اس کو سنگسار کیا جائے اور اگر غیر محصن ہو تو سو کوڑے مارے جائیں اور ایک سال کے لئے جلا وطن کردیا جائے خواہ وہ مرد ہو یا عورت جب کہ ایک جماعت کا رجحان اس طرف ہے کہ اغلام کرنے والے کو بہر صورت سنگسار کیا جائے خواہ محصن ہو یا غیر محصن ہو حضرت امام مالک اور حضرت امام احمد کا قول بھی یہی ہے حضرت امام شافعی کا دوسرا قول یہ ہے کہ فاعل ومفعول اغلام کرنے والے اور اغلام کرانے والے دونوں ہی کو قتل کردیا جائے جیسا کہ اس حدیث کے ظاہر مفہوم سے معلوم ہوتا ہے۔ اب رہی یہ بات کہ ان کے قتل کا طریقہ کیا ہو تو بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ ان دونوں پر مکان گرا دیا جائے تاکہ وہ اس کے نیچے دب کر مرجائیں اور بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ ان کو پہاڑ کے اوپر لے جا کر وہاں سے نیچے پھینک دیا جائے۔ اس بارے میں حضرت امام اعظم ابوحنیفہ کا مسلک یہ ہے کہ اغلام کی سزا کے تعین کا اختیار حاکم وقت کے سپرد ہے کہ اگر وہ چاہے تو اغلام کرنے والے کو قتل کر دے جب کہ یہ برائی اس کی عادت بن چکی ہو، نیز چاہے اس کو مارے اور چاہے قید خانہ میں ڈال دے۔
Top