Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1 - 136)
Select Hadith
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
مشکوٰۃ المصابیح - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 3532
وعن ابن عباس أن النبي صلى الله عليه و سلم قال لماعز بن مالك : أحق ما بلغني عنك ؟ قال : وما بلغك عني ؟ قال : بلغني أنك قد وقعت على جارية آل فلان قال : نعم فشهد أربع شهادات فأمر به فرجم . رواه مسلم
ماعز کا اعتراف جرم
اور حضرت ابن عباس راوی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ماعز ابن مالک سے فرمایا کہ تمہارے بارے میں مجھے معلوم ہوا کہ تم نے فلاں شخص کی لونڈی سے زنا کیا ہے؟ ماعز نے عرض کیا کہ ہاں (یہ سچ ہے) اور اس نے یہ (چار مجلسوں میں) چار مرتبہ اقرار کیا۔ لہٰذا رسول کریم ﷺ نے اس کی سنگساری کا حکم فرمایا اور ان کو سنگسار کردیا گیا! (مسلم)
تشریح
اس حدیث کے بارے میں صاحب مصابیح پر یہ اعتراض وارد ہوتا ہے کہ انہوں نے اس حدیث کو پہلی فصل کے بجائے یہاں دوسری فصل میں کیوں نقل کیا؟ اس حدیث سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت ﷺ کو ماعز کے ارتکاب زنا کا علم تھا اور پھر آپ ﷺ نے اس سے اعتراف جرم کرایا جب کہ دوسری احادیث سے اس کے برخلاف ثابت ہوتا ہے؟ گویا اس اعتبار سے ان احادیث میں باہم تضاد نظر آتا ہے لہٰذا ان کے درمیان وجہ تطبیق یہ ہوگی کہ دراصل اس حدیث میں اختصار کو ملحوظ رکھا گیا ہے اور پورا واقعہ نقل کئے بغیر صرف رجم کا ذکر کیا گیا ہے جب کہ دوسری احادیث میں واقعہ کو پوری تفصیل کے ساتھ ذکر کیا گیا چناچہ یہ اغلب ہے کہ آنحضرت ﷺ کو ماعز کے ارتکاب زنا کا علم پہلے سے ہوگا پھر بعد میں آپ ﷺ خود ماعز سے اس کا اقرار کرایا اور صورت وہ اختیار کی جو دوسری احادیث میں تفصیل کے ساتھ مذکور ہے کہ جب ماعز اپنے ارتکاب زنا کا اقرار کرتا تو آپ ﷺ اس کی طرف سے اپنا منہ پھیر لیتے تھے، اس طرح آپ ﷺ نے جب گویا چار مجلسوں میں چار مرتبہ اقرار کرا لیا تب سنگساری کا حکم صادر فرمایا اس اعتبار سے ان احادیث میں باہم کوئی تضاد نہیں رہا۔
Top