مشکوٰۃ المصابیح - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 133
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم ھٰذَا الَّذِی تَحَرَّکَ لَہُ الْعَرْشُ وَفُتِحَتْ لَہ، اَبْوَابُ السَّمَآءِ وَشَھِدَہ، سَبْعُوْنَ اَلْفًامِّنَ الْمَلَائِکَۃِ لَقَدْ ضُمَّ ضَمَّۃً ثُمَّ فُرِّجَ عَنْہُ۔ (رواہ السنن نسائی )
عذاب قبر کے ثبوت کا بیان
اور حضرت عبداللہ ابن عمر ؓ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا یہ (یعنی سعد ابن معاذ ؓ عنه) وہ آدمی ہیں جن کے لئے عرش نے حرکت کی (یعنی ان کی جب پاک روح آسمان پر پہنچی تو اہل عرش نے خوشی و مسرت کا اظہار کیا) اور ان کے لئے آسمان کے دروازے کھولے گئے اور ان کے جنازے پر ستر ہزار فرشتے حاضر ہوئے اور ان کی قبر تنگ کی گئی۔ پھر یہ تنگی دور ہوئی اور رسول اللہ ﷺ کی برکت سے ان کی قبر کشادہ ہوگئی۔
Top