مشکوٰۃ المصابیح - اذان کا بیان - حدیث نمبر 646
ووَعَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم لَا یَمْنَعَنَّکُمْ مِنْ سُحُورِ کُمْ اَذَانُ بلاَلٍ وَلَا الْفَجْرُ الْمُسْتَطِیْلُ وَلٰکِنَّ الْفَجْرَ الْمُسْتَطِیْرَ فِیْ الْاُفُقِ (المسلم وَ لَفْظُہُ لِلتِّرْمِذِیّ)
اذان کا بعض احکام کا بیان
اور حضرت سمرہ ابن جندب ؓ راوی ہیں کہ سرور کائنات ﷺ نے فرمایا بلال کی اذان تمہیں تمہاری سحری کھانے سے نہ رو کے (کیونکہ وہ رات کو اذان دیتے ہیں) اور نہ فجر دراز (یعنی صبح کا ذب) البتہ افق پر پھیلی ہوئی فجر (یعنی صبح صادق نمودار ہو جاے تو کھانا پینا چھوڑ دو ) (صحیح مسلم) الفاظ جامع ترمذی کے ہیں۔
Top