مشکوٰۃ المصابیح - اذان کا بیان - حدیث نمبر 615
وَعَنْ اَبِی بَکْرَۃَ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم بِصَلَاۃِ الصُّبْحِ فَکَانَ لَا یَمُرُّ بِرَجُلٍ اِلَّا نَادَاہُ بِالصَّلَاۃَ اَوْحَرَّکَہُ بِرِجْلِہٖ۔ (رواہ ابوداؤد)
اذان کا بیان
اور حضرت ابی بکرہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں سرور کائنات ﷺ کے ہمراہ صبح کی نماز کے لئے نکلا، رسول اللہ ﷺ جس آدمی کے پاس سے گزرتے تھے نماز کے لئے یا تو اسے آواز دیتے تھے یا اس کے پاؤں کو حرکت دے دیتے تھے۔ (ابوداؤد)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی آدمی نماز کے وقت سو رہا ہو تو اس کو نماز کے لئے جگانا جائز ہے خواہ آواز دے کر جگایا جائے خواہ اس کا پاؤں وغیرہ ہلا کر۔
Top