Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (604 - 701)
Select Hadith
604
605
606
607
608
609
610
611
612
613
614
615
616
617
618
619
620
621
622
623
624
625
626
627
628
629
630
631
632
633
634
635
636
637
638
639
640
641
642
643
644
645
646
647
648
649
650
651
652
653
654
655
656
657
658
659
660
661
662
663
664
665
666
667
668
669
670
671
672
673
674
675
676
677
678
679
680
681
682
683
684
685
686
687
688
689
690
691
692
693
694
695
696
697
698
699
700
701
مشکوٰۃ المصابیح - اذان کا بیان - حدیث نمبر 4095
وعنها قالت : توفي رسول الله صلى الله عليه وسلم وما شبعنا من الأسودين
آنحضرت ﷺ کی تنگی معاش
حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول کریم ﷺ اس دنیا سے تشریف لے گئے۔ اور ہم نے (آپ ﷺ کی حیات میں کبھی) دو سیاہ چیزوں یعنی کھجور اور پانی سے پیٹ نہیں بھرا۔ (بخاری ومسلم)
تشریح
یہ حدیث بھی واضح کرتی ہے کہ آنحضرت ﷺ اور آپ ﷺ کے اہل و عیال کس تنگی و سختی کے ساتھ اپنی زندگی گزارتے تھے اور باوجودیکہ اگر آپ چاہتے تو دنیا کی تمام لذات اور ایک خوش حال، بافراغت زندگی گزارنے کے سارے وسائل و ذرائع آپ ﷺ کے قدموں میں ہوتے مگر آپ ﷺ ہمیشہ کمال ایثار و استغناء اور نفس کشی و ترک لذات پر عامل رہے۔ اسودین (دو سیاہ چیزوں) میں سے ایک سیاہ چیز کھجور ہے اور دوسری سیاہ چیز پانی! کو سیاہ چیز سے تعبیر کرنا مجاورت و مقارنت کی وجہ سے ہے اور اس طرح کا طرز کلام اہل عرب کی یہاں مستعمل ہے، جیسا کہ ماں اور باپ کو ابوین یا چاند اور سورج کو قمرین کہتے ہیں، اس کو عربی میں تغلیب کہتے ہیں۔ تاہم واضح رہے کہ اس ارشاد میں پانی کا ذکر کھجور کے ضمن و طفیل میں ہے، اصل مقصد کھجور ہی کا ذکر کرنا ہے، کیونکہ پانی نہ تو پیٹ بھرنے کے مصرف میں آتا ہے اور نہ اس کی کوئی کمی ہی تھی، اس سے یہ بات بھی واضح ہوئی کہ آنحضرت ﷺ اور ان کے گھر والوں کو غذا کے طور پر کھجوریں بھی اتنی مقدار میں مہیا نہیں ہوتی تھیں جو پیٹ بھرنے کے بقدر ہوں، بلکہ بس اتنی ہی مہیا ہوجاتی تھیں جس سے پیٹ کو سہارا مل جاتا تھا۔
Top