مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4789
وعن النعمان بن بشير قال استأذن أبو بكر على النبي صلى الله عليه وسلم فسمع صوت عائشة عاليا فلما دخل تناولها ليلطمها وقال لا أراك ترفعين صوتك على رسول الله صلى الله عليه وسلم فجعل النبي صلى الله عليه وسلم يحجزه وأبو بكر مغضبا . فقال النبي صلى الله عليه وسلم حين خرج أبو بكر كيف رأيتني أنقذتك من الرجل ؟ . قالت فمكث أبو بكر أياما ثم استأذن فوجدهما قد اصطلحا فقال لهما أدخلاني في سلمكما كما أدخلتماني في حربكما فقال النبي صلى الله عليه وسلم قد فعلنا قد فعلنا . رواه أبو داود
رسول اللہ ﷺ کی صحابہ ؓ سے بے تکلفی
اور حضرت نعمان بن بشیر ؓ کہتے ہیں کہ ایک دن حضرت ابوبکر ؓ نے آنحضرت ﷺ کی خدمت میں حاضر ہونے کے لئے دروازے پر کھڑے ہو کر آپ سے گھر آنے کی اجازت طلب کی جبھی انہوں نے حضرت عائشہ ؓ کی آواز کو سنا جو ذرا زور سے بول رہی تھی پھر جب وہ گھر میں داخل ہوئے تو انہوں نے حضرت عائشہ ؓ کا ہاتھ پکڑا اور طمانچہ مارنے کا ارادہ کیا اور کہا کہ خبردار آئندہ میں تمہیں رسول اللہ کی آواز سے اونچی آواز میں بولتے ہوئے نہ دیکھوں ادھر آنحضرت ﷺ نے حضرت ابوبکر ؓ کو (حضرت عائشہ ؓ کو مارنے سے) روکنا شروع کیا اور پھر حضرت ابوبکر ؓ غصہ کی حالت میں باہر نکل کر چلے گئے آنحضرت ﷺ نے حضرت ابوبکر ؓ کے چلے جانے کے بعد فرمایا تم نے دیکھا میں نے تمہیں اس آدمی یعنی ابوبکر ؓ کے ہاتھ سے کس طرح بچا لیا؟ حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ اس کے بعد حضرت ابوبکر ؓ مجھ سے خفگی کی بناء پر آنحضرت ﷺ سے شرمندگی کی وجہ سے کئی دن تک آنحضرت ﷺ کی خدمت میں نہیں آئے پھر ایک دن انہوں نے دروازے پر حاضر ہو کر اندر آنے کی اجازت مانگی اور اندر آئے تو دیکھا کہ دونوں (آنحضرت ﷺ اور حضرت عائشہ ؓ صلح کی حالت میں ہیں انہوں نے دونوں کو مخاطب کر کے کہا تم دونوں مجھ کو اپنی صلح میں شریک کرلو جس طرح تم نے مجھ کو اپنی لڑائی میں شریک کیا تھا، آنحضرت ﷺ نے یہ سن کر فرمایا بیشک ہم نے ایسا ہی کیا بیشک ہم نے ایسا ہی کیا یعنی تمہیں اپنی صلح میں شریک کرلیا۔ (گویا آپ نے اپنی بات کو موکدہ کرنے کے لئے یہ جملہ دو مرتبہ دہرایا) ابوداؤد۔

تشریح
بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس حدیث میں آنحضرت ﷺ کا وہ جملہ بطور مزاح تھا جو آپ نے حضرت عائشہ ؓ سے فرمایا تھا کہ دیکھا میں نے تمہیں اس شخص کے ہاتھ سے کس طرح نجات دلائی گویا آپ نے تمہارے باپ کہنے کی بجائے اس شخص کہہ کر بقصد مزاح حضرت ابوبکر ؓ کو حضرت عائشہ ؓ کے حق میں اجنبی قرار دیا۔
Top