مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4788
وعن عوف بن مالك الأشجعي قال أتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزوة تبوك وهو في قبة من أدم فسلمت فرد علي وقال ادخل فقلت أكلي يا رسول الله ؟ قال كلك فدخلت . قال عثمان بن أبي عاتكة إنما قال أدخل كلي من صغر القبة . رواه أبو داود
رسول اللہ ﷺ کی صحابہ ؓ سے بے تکلفی
اور حضرت عوف ابن مالک اشجعی ؓ کہتے ہیں کہ غزوہ تبوک کے دوران ایک دن میں رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہوا اس وقت آپ چمڑے کے خیمے میں تشریف فرما تھے میں نے آپ کو سلام کیا آپ نے سلام کا جواب دیا اور فرمایا کہ اندر آجاؤ میں نے مزاح کے طور پر عرض کیا یا رسول اللہ میں سب کا سب اندر آجاؤں یعنی سارے جسم کو اندر لے آؤں؟ آپ نے فرمایا ہاں سب بدن کو اندر لے آؤ چناچہ میں خیمہ کے اندر داخل ہوگیا حضرت عثمان ابن ابوعات کہ (جو اس حدیث کے ایک راوی ہیں) کہتے ہیں کہ حضرت عوف ؓ نے یہ بات کہ کیا میں سب کا سب اندر آجاؤں اس مناسبت سے کہی تھی کہ خیمہ چھوٹا تھا۔ (ابوداؤد)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آنحضرت ﷺ اپنے صحابہ کے ساتھ اس طرح محبت و شفقت کا تعلق رکھتے تھے کہ صحابہ آپ کے ساتھ بےتکلف ہوجاتے تھے اور اس بےتکلفی کے موقع پر آپ سے ظریفانہ بات بھی کرلیتے تھے۔
Top