مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4786
وعنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال لامرأة عجوز إنه لا تدخل الجنة عجوز فقالت وما لهن ؟ وكانت تقرأ القرآن . فقال لها أما تقرئين القرآن ؟ ( إنا أنشأناهن إنشاء فجعلناهن أبكارا ). رواه رزين . وفي شرح السنة بلفظ المصابيح
ایک بڑھیا کے ساتھ آنحضرت ﷺ کی خوش طبعی
اور حضرت انس ؓ رسول اللہ ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ ایک دن ایک بوڑھی عورت نے جب آپ سے یہ درخواست کی کہ میرے لئے جنت میں جانے کی دعا فرمائیں تو اس سے آپ نے فرمایا کہ بڑھیا جنت میں داخل نہیں ہوں گی وہ عورت قرآن پڑھی ہوئی تھی آپ نے اس سے فرمایا کہ تم نے قرآن میں یہ نہیں پڑھا ہے کہ آیت (انا انشانھن انشاء فجعلناھن ابکارا)۔ یعنی ہم جنت کی عورتوں کو پیدا کریں گے جیسا کہ پیدا کیا جاتا ہے پس ہم ان کو کنواری بنادیں گے اس اعتبار سے یہ خوش طبعی مبنی برحقیقت تھی اور آپ کا یہ فرمانا درست ہوا کہ یہ بوڑھی عورت جنت میں نہیں جائے گی کیونکہ واقعتا کوئی عورت اپنے بڑھاپے کے ساتھ جنت میں نہیں جائے گی اور اس روایت کو رزین نے مذکورہ الفاظ کے ساتھ نقل کیا ہے اور بغوی نے اپنی دوسری کتاب شرح السنہ میں ان الفاظ کے ساتھ نقل کیا ہے جو مصابیح میں مذکور ہیں۔

تشریح
مصابیح اس روایت کو جن الفاظ کے ساتھ نقل کیا گیا ہے وہ یوں ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے اس عورت سے فرمایا کہ بوڑھی عورتیں جنت میں داخل نہیں ہوں گی یہ سن کر وہ عورت واپس ہوئی اور روتی ہوئی چلی گئی آپ نے فرمایا کہ اس عورت کو جا کر بتلا دو عورتیں اپنے بڑھاپے کے ساتھ جنت میں داخل نہیں ہوں گی کیونکہ اللہ نے فرمایا ہے کہ آیت (انا انشانھن انشاء فجعلناھن ابکارا)۔
Top