مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4775
عن جابر قال لما مات رسول الله صلى الله عليه وسلم وجاء أبو بكر مال من قبل العلاء بن الحضرمي . فقال أبو بكر من كان له عند النبي صلى الله عليه وسلم دين أو كانت له قبله عدة فليأتنا . قال جابر فقلت وعدني رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يعطيني هكذا وهكذا وهكذا . فبسط يديه ثلاث مرات . قال جابر فحثا لي حثية فعددتها فإذا هي خمسمائة وقال خذ مثليها . متفق عليه
جو شخص اپنا وعدہ پورا کرنے سے پہلے مر جائے تو اس کا جانشین اس کا وعدہ پورا کرے
حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ اس دنیا سے تشریف لے گئے اور خلیفہ اول حضرت ابوبکر ؓ کے پاس علاء بن حضرمی کے ہاں سے مال آیا جن کو آنحضرت ﷺ نے بحرین کا عامل مقرر کیا تھا تو حضرت ابوبکر ؓ نے کہا کہ جس شخص کا آنحضرت ﷺ پر قرض ہو یا جس شخص نے آنحضرت ﷺ سے کچھ دینے کا وعدہ کیا تو اس کو چاہیے کہ وہ ہمارے پاس آئے حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ یہ سن کر میں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے اتنا اتنا دینے کا مجھ سے وعدہ فرمایا تھا (یہ کہہ کر) حضرت جابر ؓ نے دونوں ہاتھ تین مرتبہ کھولے یعنی حضرت جابر ؓ نے اپنے ہاتھوں کو تین مرتبہ کھول کھول کر دکھایا اور واضح کیا کہ آنحضرت ﷺ نے مجھ سے یہ وعدہ فرمایا تھا کہ مال آنے پر میں تمہیں دونوں ہاتھ بھر بھر کر دوں گا، حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ پس حضرت ابوبکر ؓ نے ایک بار اپنے دونوں ہاتھ بھر کر مجھ کو زر نقد عطا فرمایا میں نے اس کو شمار کیا تھا تو وہ تعداد میں پانچ سو تھے پھر انہوں نے فرمایا کہ اسی طرح دو مرتبہ اور لے لو (یعنی ایک ہزار گن کر اور لے لو تاکہ کم و بیش نہ ہو۔ (بخاری ومسلم)
Top