مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4762
وعن ابن مسعود قال إن الشيطان ليتمثل في صورة الرجل فيأتي القوم فيحدثهم بالحديث من الكذب فيتفرقون فيقول الرجل منهم سمعت رجلا أعرف وجهه ولا أدري ما اسمه يحدث . رواه مسلم
شیطان کی فتنہ خیزی
اور حضرت ابن مسعود فرماتے ہیں کہ (کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا ہے کہ) شیطان کسی آدمی کی صورت میں اختیار کر کے کسی جماعت کے پاس آتا ہے اور ا ان کو جھوٹی خبر پہنچا دیتا ہے پھر جب اس جماعت کے لوگ ادھر ادھر منتشر ہوتے ہیں تو ان میں سے کوئی شخص کہتا ہے کہ میں نے ایک شخص کو سنا ہے جس کی صورت تو میں پہنچانتا ہوں (کہ اگر اس کو دیکھوں تو بتاسکتا ہوں کہ یہ وہی شخص ہے) مگر اس کا نام نہیں جانتا وہ یہ بات بیان کرتا تھا۔ (مسلم)

تشریح
خبر سے مراد یا تو آنحضرت ﷺ کی حدیث ہے یا مطلق کوئی بھی جھوٹی خبر و اطلاع، حضرت ابن مسعود ؓ علیہ کے قول کا مقصد یہ تنبیہ کرنا ہے کہ حدیث کی سماعت کے وقت پوری احتیاط اور چھان بین کر لینی چاہیے کہ جو حدیث سنائی یا نقل کی جا رہی ہے صحیح ہے یا نہیں؟ اسی طرح اگر کوئی بھی خبر یا کوئی بھی بات کسی سے سنے تو اس وقت تک دوسروں کے سامنے نقل نہ کرے جب تک کہ یہ تحقیق نہ کرلے کہ اس خبر اور بات بیان کرنے والا قابل اعتماد اور سچا ہے یا نہیں اور یہ کہ وہ خبر واقعہ کے مطابق ہے اور صحیح ہے یا نہیں۔ مذکورہ بالا روایت اگرچہ بطریق مرفوع آنحضرت ﷺ کے ارشاد کے طور پر نقل کی گئی ہے بلکہ بطریق موقوف یعنی حضرت ابن مسعود ؓ علیہ ایسی کوئی بات آنحضرت ﷺ سے سنے بغیر اس کو بیان نہیں کرسکتے تھے اس لئے یہ روایت مرفوع حدیث ہی کے حکم میں ہے۔
Top