مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4711
وعن جابر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الغناء ينبت النفاق في القلب كما ينبت الماء الزرع . رواه البيهقي في شعب الإيمان
راگ لگانا، نفاق کو پیدا کرتا ہے
اور حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا راگ و گانا دل میں نفاق کو اس طرح اگاتا ہے جس طرح پانی کھیتی کو اگاتا ہے۔ (بہیقی)

تشریح
۔ مطلب یہ ہے کہ راگ وگاناانسانی قلب وروح کے لئے ایک آزار ہے کہ جس کا ثمرہ نفاق ہے یا یوں کہا جاسکتا ہے کہ راگ و گانا انسان میں نفاق و فساد باطن کے پیدا ہونے کا سبب بنتا ہے۔ دیلمی کی روایت میں حضرت انس ؓ سے آنحضرت ﷺ کا ارشاد گرامی یوں نقل کیا گیا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ راگ و گانا اور کھیل کود یہ دونوں نفاق کو اس طرح اگاتے ہیں جس طرح پانی سبزی کا اگاتا ہے اور قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد ﷺ کی جان ہے قرآن اور ذکر الٰہی یہ دونوں قلب میں ایمان کو اس طرح اگاتے ہیں جس طرح پانی سبزی کو اگاتا ہے۔ حاصل یہ ہے کہ انسان کو چاہیے کہ وہ راگ وگانے اور کھیل کود جیسی لاحاصل چیزوں سے اجتناب کرے بلکہ اپنے اوقات کو تلاوت قرآن اور ذکرالہی سے معمور رکھے کیوں کہ یہ چیزیں قلب وروح کو جلا بخشتی ہیں اور ایمان و اخلاق کو مضبوط بناتی ہیں۔ نووی (رح) نے کتاب روضہ میں لکھا ہے کہ محض آواز کے ساتھ گانا مکروہ ہے اور اس کا سننا بھی مکروہ ہے نیز اجنبی عورت سے سننا سخت مکروہ ہے اور ساز جیسے عود وطنبور اور دیگر باجوں کے ساتھ شراب نوشوں کا خاص مشغلہ ہوتا ہے حرام ہے اور اس کا سننا بھی حرام ہے۔
Top