مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4701
وعن سعد بن أبي وقاص قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تقوم الساعة حتى يخرج قوم يأكلون بألسنتهم كما تأكل البقرة بألسنتها رواه أحمد
ایک پیش گوئی
اور حضرت سعد ابن ابی وقاص ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک کہ ایک ایسی جماعت پیدا نہیں ہوجائے گی جو اپنی زبانوں کے ذریعہ اس طرح کھائے گی جس طرح گائیں اپنی زبانوں سے کھاتی ہیں (احمد)

تشریح
۔ مطلب یہ ہے کہ قرب قیامت کی علامتوں میں سے ایک علامت یہ ہے کہ ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو اپنی زبانوں کو کھانے پینے کا وسیلہ و ذریعہ بنائیں گے بایں طور کہ وہ خوشامد چاپلوسی کی خاطر لوگوں کی جھوٹی تعریفیں بیان کریں گے یا بغض وحسد کی بنا پر ان کی جھوٹی مذمت کریں اور وہ اپنی تقریر و تحریر میں زبان وافی اور فصاحت و بلاغت کا جھوٹا مظاہرہ کریں گے تاکہ لوگ اپنے دام فریب میں مبتلاکریں اور ان سے دنیا کا مال وزر حاصل کریں اور اپنی خواہشات کی تکمیل کرائیں۔ جس طرح گائیں اپنی زبان کے ذریعے کھاتی ہیں کے ذریعہ اس طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ جس طرح گائیں اپنی زبان سے کھاتی ہیں اور چارا چرتے وقت یہ تمیز نہیں کرتیں کہ وہ چارہ خشک ہے یا تر اور شیریں ہے یا تلخ اور جائز ہے کہ ناجائز، اسی طرح وہ لوگ بھی جو اپنی زبانوں کو اپنے ناجائز مقاصد اور ناروا خواہشات کی تکمیل کا وسیلہ و ذریعہ بنائیں گے، حق و باطل اور سچ جھوٹ کے درمیان قطعا کوئی تمیز نہیں کریں گے اور نہ حلال و حرام کے درمیان کوئی فرق کریں گے۔
Top