مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4667
وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تسموا العنب الكرم ولا تقولوا يا خيبة الدهر فإن الله هو الدهر . رواه البخاري
زمانہ کو برا نہ کہو
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ انگور کو کرم نہ کہو اور یہ نہ کہو کہ اے نا امیدی زمانہ کی کیونکہ بلاشبہ اللہ ہی کے اختیار میں زمانہ ہے (بخاری)

تشریح
زمانہ جاہلیت میں عام طور پر لوگوں کی عادت تھی کہ جب انہیں کوئی تکلیف پہنچتی یا وہ کسی آفت میں مبتلا ہوتے تو یوں کہتے، یا خبیبۃ الدھر اور اس لفظ کے ذریعہ گویا وہ زمانہ کو برا کہتے تھے جیسا کہ اب بھی جاہلوں کی عادت ہے کہ وہ بات بات پر زمانہ کو برا بھلا کہتے ہیں چناچہ آنحضرت ﷺ نے لوگوں کو اس سے منع فرمایا کیونکہ زمانہ بذات خود کوئی چیز نہیں ہے حالات میں الٹ پھیر اور زمانہ کے انقلابات مکمل طور پر اللہ کے قدرت قبضہ میں ہیں کہ جس بھلائی و برائی اور مصیبت و راحت کی نسبت زمانہ کی طرف کی جاتی ہے حقیقت میں وہ اللہ کی طرف سے ہوتی ہے اور وہی فاعل حقیقی ہے پس زمانہ کو برا کہنا دراصل اللہ کو برا کہنا ہے۔
Top