مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4664
وعن سهل بن سعد قال أتي بالمنذر بن أبي أسيد إلى النبي صلى الله عليه وسلم حين ولد فوضعه على فخذه فقال وما اسمه ؟ قال فلان لاولكن اسمه المنذر . متفق عليه
برے نام کو بدل دینا مستحب ہے۔
اور حضرت سہل بن سعد ؓ کہتے ہیں کہ منذر بن ابی اسید جب پیدا ہوئے تو ان کو آنحضرت ﷺ کی خدمت میں لایا گیا آپ نے ان کو اپنی ران مبارک پر رکھا اور پوچھا کہ اس کا نام کیا ہے؟ لانے والے نے بتایا کہ فلاں نام ہے آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ یہ نام اچھا نہیں بلکہ اس کا نام منذر ہے۔ (بخاری، مسلم)

تشریح
فلاں نام ہے یعنی ماں باپ یا خاندان والوں نے جو لکھا تھا لانے والے اس کو بیان کیا چونکہ راوی کو وہ نام معلوم نہیں تھا اس لئے انہوں نے اس طرح نقل کیا ہے۔ منذر اصل میں انذار سے مشتق ہے جس کے معنی تبلیغ احکام اور عذاب الٰہی سے ڈرانے والے کے ہیں۔
Top