مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4647
وعن أبي هريرة قال شمت أخاك ثلاثا فإن زاد فهو زكام . رواه أبو داود وقال لا أعلمه إلا أنه رفع الحديث إلى النبي صلى الله عليه وسلم .
لگاتار تین بار سے زائد چھینکنے والے کو جواب دینا ضروری نہیں ہے۔
اور حضرت ابوہریرہ ؓ نے فرمایا کہ تم اپنے مسلمان بھائی کی چھینک کا تین بار تک جواب دو اگر وہ اس سے زائد چھینکے تو سمجھو کہ اس کو زکام ہوگیا ہے اس روایت کو ابوداؤد اور ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ میں جانتا ہوں کہ حضرت ابوہریرہ ؓ نے اس حدیث کو آنحضرت ﷺ تک پہنچایا ہے۔

تشریح
امام ابوداؤد کی عبارت کا مطلب یہ ہے کہ یہ حدیث حضرت ابوہریرہ ؓ کا اپنا قول نہیں ہے بلکہ یہ آنحضرت ﷺ کا ارشاد ہے جس کو ابوہریرہ ؓ نے نقل کیا ہے اور اگر اس روایت کو حدیث موقوف یعنی حضرت ابوہریرہ ؓ کا قول کہا جائے تو بھی یہ روایت حدیث مرفوع یعنی آنحضرت ﷺ کے ارشاد گرامی کے حکم میں ہوگی کیونکہ حضرت ابوہریرہ ؓ تین کے عدد کا تعین شارع (علیہ السلام) سے سنے بغیر نہیں کرسکتے۔
Top