مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4644
وعن أبي موسى قال كان اليهود يتعاطسون عند النبي صلى الله عليه وسلم يرجون أن يقول لهم يرحمكم الله فيقول يهديكم الله ويصلح بالكم . رواه الترمذي وأبو داود .
یہودیوں کی چھینک اور آنحضرت ﷺ کا جواب
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ یہودی جب آنحضرت ﷺ کے پاس ہوتے جان بوجھ کر چھینکتے اس امید میں کہ آپ ان کے جواب یرحمک اللہ کہیں گے لیکن آپ ان کی چھینک کر جواب میں محض یہ فرماتے یھدیکم اللہ ویصلح بالکم یعنی اللہ تعالیٰ تمہیں ہدایت بخشیں اور تمہارے قلوب یا تمہارے احوال کی اصلاح فرمائے۔ (ترمذی، ابوداؤد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ آپ ﷺ ان کی چھینک کے جواب میں یرحمک نہ کہتے کیونکہ اللہ کی رحمت صرف مومن کے لئے مخصوص ہے البتہ آپ ان کے حسب حال ان کی ہدایت و اصلاح کی دعا فرماتے۔
Top