مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4626
وعن حذيفة قال ملعون على لسان محمد صلى الله عليه وسلم من قعد وسط الحلقة . رواه الترمذي وأبو داود .
حلقہ کے درمیان بیٹھنے والے پر لعنت
اور حضرت حذیفہ ؓ کہتے ہیں کہ محمد ﷺ کی زبان مبارک کے ذریعہ اس شخص کو ملعون قرار دیا گیا ہے جو حلقہ کے درمیان بیٹھے۔

تشریح
اس حدیث کے محمول کے بارے میں علماء کا اختلاف ہے اور مختلف اقول ہیں ایک تو یہ کہ مثلا کسی جگہ لوگ حلقہ بنائے بیٹھے تھے کہ ایک شخص آیا اور بجائے اس کے وہ جہاں جگہ دیکھتا وہیں بیٹھ جاتا لوگوں کی گردنیں پھلانگتا ہوا درمیان میں جا کر بیٹھ جائے چناچہ ایسے شخص کو ملعون کہا گیا ہے دوسرے یہ کہ کوئی شخص کچھ لوگوں کے حلقہ کے درمیان اس طرح بیٹھ گیا کہ ان میں سے بعضوں کے چہرے ایک دوسرے سے چھپ گئے اور انہوں نے آپس میں ایک دوسرے کے چہرے نہ دیکھ سکنے سے اور اپنے درمیان خلل پڑجانے کی وجہ سے اس شخص کو تکلیف و ضرر کا باعث محسوس کیا لہذا ایسا شخص مذکورہ حدیث کا محمول ہے اور تیسرے یہ کہ اس حدیث کا تعلق اس شخص سے ہے جو مسخرا پن کرنے لئے حلقہ کے بیچ میں جا کر بیٹھ جائے تاکہ لوگوں کو ہنسائے۔
Top